داماد رسول ؐ، فاتح خیبر،حضرت علیؓ کی تابناک سیرت کا تذکرہ
حضرت علیؓ رسول اللہ ؐ کے چچا زاد بھائی ہیں۔آپ کے والد ابو طالب آپؐ کے والد ماجد حضرت عبد اللہ کے حقیقی بھائی ہیں۔حضرت علیؓ کی ولادت کے وقت ان کا نام 'اسد'رکھا گیا تھا۔آپ کے اس نام کی دلیل غزوہ خیبر کے موقع پر ان کے رجزیہ شعر سے ملتی ہے۔مولاعلیؓ نے فرمایا"۔
"میری ماں نے میرا نام حیدر رکھا ہے جنگل کے اس شیر کی مانند جو خوفناک منظر کا حامل ہو"۔
حضرت علیؓ کی کُنیت ان کے بڑے صاحبزادے کی نسبت سے ابو الحسن ہے۔حضرت علیؓ کی ایک اور کُنیت 'ابو تراب' بھی بیان کی جاتی ہے جو کہ نبی اکرم ؐ نے انہیں مرحمت فرمائی تھی۔حضرت علیؓ کا لقب امیر المومنین ہے جبکہ آپ چو تھے خلیفہ راشد ہیں۔حضرت علیؓ کی ولادت بعثت سے 10 سال قبل ہوئی۔
حضرت علیؓ نے نبی پا ؐ ک کی صاحبزادی " حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا" سے شادی کی تھی ۔ان سے آپ کے دو صاحبزادے امام حسن ؓ اور امام حسین ؓ جبکہ دو صاحبزادیاں بی بی زینب کبریٰ اور ام کلثوم کبریٰ پیدا ہوئیں۔سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا مولا علیؓ کی سب سے پہلی بیوی ہیں ۔ان کی وفات تک آپ نے کسی سے شادی نہیں کی تھی۔
امام علیؑ کا میانہ قد تھا،آنکھوں کی سیاہی انتہائی سیاہ اور سفیدی انتہائی سفید تھی۔آپ ؑ چودھویں کے چاند کی طرح انتہائی خوبصورت تھے،پیٹ بڑا تھا ،کندھے چوڑے تھے،ہتھیلیاں مضبوط لیکن نرم و نازک تھیں۔آپ کی گردن چاندی کی صراحی جیسی تھی، سر پر بال صرف پچھلی جانب تھے۔داڑھی مبارک بڑی تھی،کندھے اوپر کو نکلے ہوئے ،بازو کلائی سے الگ واضح نہ تھے، جب آپؑ چلتے تو خود اعتمادی سے چلتے،آپ ؑ دل کے بہت مضبوط،طاقتور اور بہادر تھے۔
حضرت علیؓ پر اللہ تعالیٰ کا یک احسان یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ خیر و بھلائی کا ارادہ کر لیا تھا۔
ایک مرتبہ رسوک اللہؐ نے اپنے چچا حضرت عباسؓ سے کہا:اے عباس! آپ کے بھائی ابو طالب کثیر العیال ہیں آو چلیں ! ان کے عیال کا کچھ بوجھ کم کریں،ایک بچہ میں لے لیتا ہوں اور ایک آپ لے لیں،ہم ان کی کفالت کریں گے۔حضرت عباس ؓ نے حامی بھر لی۔دونوں جناب ابو طالب کے پاس آئے اور ان کو اپنی رائے پیش کی۔
انہوں نے کہا :عقیل کو میرے لیے چھوڑ دو باقی تم جیسے مناسب سمجھو۔
رسول اللہؐ نے حضرت علی ؓ کو اپنے دامن سے چمٹا لیا اور حضرت عباس ؓ نے حضرت جعفر کو لے لیا۔حضرت علی ؓ آپؐ کے پاس ہی رہے،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو مبعوث فرمایا،تو حضرت علی ؓ نے انکی پیروی کی۔ ان کی نبوت کا اقرار کیا اور ان کی تصدیق کی۔
جاری ہے۔۔۔۔
تبصرہ کریں